BETEL LEAF
NAMES: (Arabic)Fan (Tamil)Viti Lai
(Telugu)Tamalapaku(Sanskrit) Tanbul (English)
Betel Leaf
DETAIL : Betel Leaf Pan is a
broad oval-shaped tip of a woody plant with a
shiny upper surface. There are many types.
However, the nature of each one is different from
the chemical analysis.
It has been found that in
addition to sugar, starch, tannins and distase, a
volatile oil (betel oil) is present in the amount of
about four percent. Its root is called kholanjan and
its fruit is called pulul. Color: Green Taste: slightly bitter and pungent Temperament: Dasavari moderate and
Bangla hot and dry Second rate Amount of food: One number One time Place of origin: It was cultivated in hot
and humid places of East Bengal, Orissa, Madras,
Bombay, Malabar, Lanka, Malaya. BETEL LEAF BENEFITS FOR COUGH:
Betel leaf is eaten in
abundance with katha, lime, chalia, cardamom etc.
Due to its refreshing heart and soothing, it
refreshes the nature and strengthens the heart,
stomach, mind and strength, memory and
understanding.
Due to salivation, it removes dryness of the mouth
and quenches false thirst and clears the voice and
throat. And chewing its leaves relieves toothache
and bad breath, but habitually eating betel leaves is
harmful. Especially when consumed with tobacco.
The organ is usually tied after applying the special
gilt.
BETEL LEAF IN URDU (عربی) فان (تانبول) فارسی تنبول (تامل)ویٹی لائ
(تیلیگو)تمالاپاکو(سنسکرت) تانبول (انگریزی) بٹل لیف پان ایک
بیل دار بوٹی کے چوڑے بیضا دی شکل کے نوک دارپتے ہیں
جن کی بالائی سطح چمک دار ہوتی ہے ۔ بہت قسم کا ہوتا ہے۔
بہر ایک کی طبیعت جدا جدا ہوتی ہے کیمیاوی تجزیہ سے پتہ
چلا ہے کہ ان میں شکر، نشاستہ ٹے نین اور ڈائس ٹیس کے
علاوہ ایک فراری تیل (بیٹل آئیل) قریبا چار فی صد کی مقدار
میں موجود ہوتا ہے ۔
اس کی جڑ کو خولنجاں اور اس کے پھل
کو پلول کہتے ہیں۔ رنگ سبز ذائقہ قدرے تلخ و تیز مزاج
دساوري معتدل و بنگله گرم و خشک بدرجه دوم مقدار خوراک
ایک عدد ایک مرتبہ
مقام پیداش مشرقی بنگال ، اڑیسہ ،
مدراس ، بمبئی ، مالابار، لنکا ، ملایا کے گرم اور مرطوب
مقامات پر اس کی کاشت کی جاتی ہے ۔ افعال و استعمال پان کو
کتھہ، چونہ ، چھالیا،الائچی وغیرہ کے ساتھ بکثرت کھاتے ہے
ہیں۔ مفرح قلب اور مسخن ہونے کی وجہ سے طبیعت کو فرحت
دیتا ہے اور دل وجگر معدہ ، دماغ و قوت حافظہ و فہم قوی
کرتا ہے۔
لعاب دہن ہونے کی وجہ سے منہ کی خشکی کو دور
کرتا ہے اور جھوٹی پیاس کو تسکین دیتا ہے اور آواز و گلے
کوصاف کرتا ہے۔ اور اس کے پتوں کو چبانے سے دانتوں کا
درد اور منہ کی بد بو رفع ہوتی ہے ہے لیکن عادتا طور پر پان
کا کھانا مضر ہے۔ خصوصا جب کہ تمباکو کے ساتھ کھایا جاۓ
۔عضو مخصوص پرطلا لگانے کے بعد عام طور پر پان باندھا
جاتا ہے۔
No comments